ہمارے دل کا نہ در کھٹکھٹا پریشانی

ہمارے دل کا نہ در کھٹکھٹا پریشانی
ہزار غم ھیں یہاں ، لوٹ جا پریشانی
میں اپنا درد سنا ائی ہوں درختوں کو
مجھی کو کیوں رہے لاحق سدا پریشانی ،
میں اپنے آپ سے الجھی ہوئی ہوں مدت سے
مزید آ کے نہ الجھن بڑھا پریشانی
کسی بھی طور نہ خاطر میں لاؤں گی تجھ کو
مجھے نہ اپنے یہ تیور دکھا پریشانی
عجب سوار ہے وحشت ، سو مجھ سے بچ کے گزر
میں نوچ ڈالوں گی چہرہ ترا پریشانی،
بلقیس خان

Comments