ہر طرف ہے جگ میں روشن نام شمس الدین کا

ہر طرف ہے جگ میں روشن نام شمس الدین کا
چین میں ہے شور جس کے ابروے پُرچین کا
مکھ پہ لے رنگ خجالت، چھوڑ کر معدن گیا
لعل نے سن کر سخن تیرے لب رنگین کا
ہے ترے ہر مو سوں روشن جلوہ گر رنگ وقار
کیا عجب گر تجھ سے لیوے درس نت تمکین کا
دیکھ تجھ پلکاں کوں بولیا عاشق جاں بازیوں
مرغ دل کے صید کوں چنگل ہے یو شاہین کا
صورت تسکیں نئیں دِستی مگر اس حال میں
اے ولیؔ جب پیو پو‘چھے حال مجھ مسکین کا
ولی دکنی

Comments