ساری شب ڈھونڈتا پھیرا ہے مجھے

ساری شب ڈھونڈتا پھیرا ہے مجھے
خواب اک چاہنے لگا ہے مجھے
اب تو کچھ بھی ہو ڈر نہیں لگتا
اپنے انجام کا پتا ہے مجھے
میں اسے دیکھتی رہوں اک ٹک
یعنی بس اس کو دیکھنا ہے مجھے
اب وہ ڈرتا ہے کھو نہ جاؤں میں
اس نے خوشبو بہت لکھا ہے مجھے
جس کا کھویا ہو آکے لے جائے
چاند کل رات اک ملا ہے مجھے
لطف جو ہے سمیٹنے میں ہے
سو وہ پاگل بکھیرتا  ہے مجھے
ایک لڑکا تھا ، ایک لڑکی تھی
یہ کہانی تھی اک ، پتا ہے مجھے
جب وہ بہکی تھی تب ندی سی تھی
پھر ہوا کیا یہ جاننا ہے مجھے
پوجا بھاٹیہ

Comments